Betterlife @amjidabbaskhan The diary Game Date 04-06-2021

in Urdu Community4 years ago

B612_20210502_155846_515.jpg
عزیز اللّٰہ خان روکھڑی انتقال کرگئے (اناللہ واناالیہ رجعون)
داستانوی حسن و جمال کے مالک شیریں گفتار اور خوش اخلاق عزیز اللّٰہ خان روکھڑی آج جمعہ المبارک کے دن اس جہان فائی سے کوچ کرگئے
عزیز اللّٰہ خان کا تعلق ضلع میانوالی کے انتہائی مشہور خاندان روکھڑی سے تھا میانوالی کا نیازی پٹھان خاندان ملک بھر میں روکھڑی خاندان کے نام سے جانا جاتا ہے اس خاندان کے ساتھ ان کے آبائی گاؤں کا لاحقہ اس مضبوطی سے جڑا کہ اب روکھڑی سے تعلق رکھنے والے اپنے نام کے ساتھ روکھڑی لکھنا باعث فخر سمجھتے ہیں
عزیز اللّٰہ خان کے والد گرامی حمید اللہ خان روکھڑی سٹی سٹریٹ میانوالی میں آ کر آباد ہوئے چاچا حمید اللہ خان اپنے ڈیرے پر ہمہ وقت جلوہ افروز رہتے ان دنوں روکھڑی خاندان کی قبائلی دشمنی بہت عروج پر تھی اور دونوں جانب سے درجنوں لوگ مارے جا چکے تھے اور زندہ بچ جانے والے جیلوں میں تھے چنانچہ اس ڈیرے پر بھی خوف اور دہشت کے سائے نظر آتے تھے حمیداللہ خان روکھڑی قبائلی دشمنی میں اپنے قبیلے کی قیادت کرتے تھے جبکہ میانوالی کے بزرگ سیاستدان سدا بہار رکن اسمبلی سینٹر امیر عبداللہ خان روکھڑی سابق وزیر گل حمید خان روکھڑی سیاسی اور کاروباری معاملات دیکھتے تھے
جب تک روکھڑی خاندان کی دشمنی عروج پر رہی حمیداللہ خان کے دونوں بیٹے عزیز اللّٰہ خان اور ظفر اللہ خان میانوالی بہت کم دکھائی دیتے تھے
جب روکھڑی خاندان کی قبائلی دشمنی صلح میں بدلی تو اس کے بعد عزیز اللّٰہ خان اور ظفر اللہ خان کاروبار اور زمین دارہ کی طرف آئے عزیز اللّٰہ خان کو زمین داری سے عشق تھا کاروبار کے کبھی نزدیک بھی نہیں گئے
ہم بھی چونکہ سٹی سٹریٹ میں رہتے تھے اس طرح عزیز اللّٰہ خان کی صحبت میں بیٹھنے کا موقع مل جاتا
عزیز اللّٰہ خان ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ سلجھے ہوئی مذہبی شخصیت تھے بلاشبہ وہ رومانی حسن کے مالک تھے انتہائی سادہ طبیعت لیکن بلا کے خوش لباس اور گفتار تھے اپنے مذہبی رجحانات رکھنے والے خاندان کی نسبت سے ان کا رجحان دین اور تبلیغی جماعت کی طرف تھا میانوالی میں تبلیغی جماعت کے لئے ستون کی حیثیت رکھتے تھے
یہ واقعہ غالباً مجھے عزیز اللّٰہ خان نے خود سنایا تھا یا کسی سے سنا کہ عزیز اللّٰہ خان سنٹرل ماڈل سکول لاہور میں پڑھتے تھے پھر ایف سی کالج میں چلے گئے طارق جمیل ان کے زمانہ طالبعلمی کے دوست اور ہاسٹل فیلو تھے دونوں کا تعلق لینڈ لارڈ گھرانوں سے تھا اس طرح ان کی دوستی بھی خوب تھی
کہتے ہیں کہ طارق جمیل فلمیں دیکھنے اور میوزک سننے کے بہت دلدادہ تھے اور ان کا ذکر طارق جمیل صاحب نے خود بھی کیا ہے
ایک مرتبہ کالج ہاسٹل میں تبلیغی جماعت آئی تو عزیز اللّٰہ خان نے طارق جمیل صاحب کو مغرب کے بعد بیان سننے کی دعوت دی جبکہ طارق جمیل نئی ریلیز ہونے والی فلم دیکھنا چاہتے تھے طے یہ ہوا کہ پہلے بیان سن لیں بعد میں فلم دیکھیں گے
طارق جمیل صاحب جب اللّٰہ کے ایک ولی کا بیان سن رہے تھے تو ان کے دل کی کیفیات ہی بدل گئیں اور پھر دعوت و تبلیغ کو اپنی زندگی کا مقصد بنا لیا اور آج مولانا طارق جمیل پوری دنیا میں پہچانے جاتے ہیں
عزیز اللّٰہ خان محلے کے نوجوانوں کو خاص طور پر کسی موقع محل کی مناسبت سے اکٹھا دیکھتے تو خاص طور پر غسل وضو کا طریقہ ضرور بتاتے
کیا سحر انگیز خوبصورتی تھی عزیز اللّٰہ خان کی انہیں دیکھ کر شاعرانہ حسیات جاگ اٹھتی
ایک مرتبہ میں نے عزیز اللّٰہ خان نے پوچھا آپ لاہور میں رہے اور ہر جگہ آپ کی رسائی رہی آپ جیسے وجیہہ خوبصورت انسان کو فلموں میں کام کی پیشکش نہیں ہوئی میرا سوال سن کر عزیز اللّٰہ خان مسکرا پڑے اور کہا رانا شاہد کمال کا سوال کیا ہے اور پھر خود ہی گویا ہوئے ہاں مجھے ایک نہیں کئی مرتبہ فلموں میں کام کی آفر ہوئی لیکن اپنے خاندانی پس منظر کی وجہ سے میرے لیے ممکن نہیں تھا
عجب آزاد مرد تھا حق مغفرت کرے
تحریر ۔۔
رانا شاہد اقبال خاں راولپنڈی
Azizullah Khan Rokhri passed away (Allah be pleased with him)
Azizullah Khan Rokhri, the owner of storytelling beauty and good manners, passed away today, the day of Jumuah Al-Mubarak.
Azizullah Khan belonged to the most famous family of Rokhri in Mianwali district. The Niazi Pathan family of Mianwali is known all over the country as the Rokhri family. People are proud to write Rokhri with their name
Dear Hameedullah Khan, father of Azizullah Khan, settled in Rokhri City Street, Mianwali. Uncle Hameedullah Khan was always present at his dera. Survivors were in jails, so even in this camp there were shadows of fear and terror. Gul Hameed Khan Rokhri looked after political and business affairs
Hamidullah Khan's two sons, Azizullah Khan and Zafarullah Khan Mianwali, were rarely seen as long as the Rokhri family feud was on the rise.
When the tribal enmity of the Rokhri family turned to peace, then Azizullah Khan and Zafarullah Khan came to business and landlord. Azizullah Khan loved landlordism and never went near business.
Since we lived in City Street, we also had the opportunity to sit in the company of Azizullah Khan.
Azizullah Khan was a highly educated and well-rounded religious figure. Undoubtedly, he was a man of romantic beauty. He had a very simple nature, but he was well-dressed and eloquent. I was a pillar of the Tablighi Jamaat
This incident was probably narrated to me by Azizullah Khan himself or I heard from someone that Azizullah Khan was studying in Central Model School Lahore and then went to FC College. Tariq Jameel was a student friend and hostel fellow of his time. He was from a family and their friendship was good
It is said that Tariq Jameel was very fond of watching movies and listening to music and he was mentioned by Tariq Jameel himself.
Once the Tablighi Jamaat came to the college hostel, Azizullah Khan invited Tariq Jameel to listen to the statement after Maghrib while Tariq Jameel wanted to see the newly released film. It was decided to listen to the statement first and watch the film later.
When Tariq Jameel was listening to the statement of one of the saints of Allah, his heart condition changed and then he made da'wah and preaching the goal of his life and today Maulana Tariq Jameel is known all over the world.
If Azizullah Khan saw the youth of the mahalla together on a special occasion, he would have explained the method of ghusl wudu.
What was the enchanting beauty of Azizullah Khan?
Once I asked Azizullah Khan if you lived in Lahore and you had access everywhere. A beautiful man like you was not offered a job in films. Azizullah Khan smiled when he heard my question and said that he asked Rana Shahid Kamal. Yes, and then I said yes to myself. I have been offered a job in movies many times but it was not possible for me because of my family background.
I wonder if he was a free man to forgive
Writing
Rana Shahid Iqbal Khan Rawalpindi

Sort:  
 4 years ago 

bhai jan bhut hi achhy insan thy allah pak jnatulfrdose m alla maqam atta farmaye

 4 years ago 

Aameen Bhai jaan aameen

 4 years ago 

بھائی جان بہت موت ایک نہ ایک دن سب کو آنی ہے اور ہم نے اس دنیا کو چھوڑ کر جانا ہے خدا سب کی بخشش فرمائے آمین