Betterlife @amjidabbaskhan The diary Game Date 10-06-2021

in Urdu Community4 years ago

B612_20210502_155846_520.jpg
" خالق ! مخلوق کی ہتک، برداشت نہیں کرتا !"

اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ
آج تک کی تمھاری زندگی کا نچوڑ کیا ہے ؟
تو
فورا یہ کہہ دوں گا کہ

جب جب،
جہاں جہاں،
میری ہتک ہوئی، میرا دل ٹوٹا،
میری عزت نفس مجروح ہوئی !
تب تب،
وہاں وہاں،
رب ذوالجلال نے
میری کمال دلجوئی کی
اور میری عزت بڑھانے کے لیے
میری بھرپور مدد کی !

جون 1997 کی بات ہے۔۔

سادہ، کھلے، لمبے، سلوار قمیض زیب تن کیے، کھیڑیاں پہنے،
مسلم کالونی سٹاپ پر کھڑا تھا۔۔
ہاتھ میں تین کتابیں اور ایک رجسٹر تھا۔۔

پروفیسر ملک فاروق صاحب سے
ایف۔ایس۔سی۔ بیالوجی کی ٹیوشن لے کر
گھر واپس آ رہا تھا۔۔

ایک ڈاٹسن رکی
اور میں سوار ہو گیا۔۔

شہبازخیل کراس کرتے ہوئے،
کلینڈر نے کرایا مانگا تو
میں نے اسے سٹوڈنٹ ہونے کا بتایا۔۔

اس نے
کانوں کو ہاتھ لگایا
اور مجھے خوب برا بھلا کہا۔۔
کہنے لگا، خدا کا خوف کرو !
تمھارا منہ، سٹوڈنٹس کی طرح ہے !
کہیں فریج میکنک بننے جاتے ہو گے۔۔
کتاب ہاتھ میں لیے،
کرایہ بچانے کا خوب طریقہ ڈھونڈ رکھا ہے۔۔

وہ پائیدان کی ڈرائیور سائیڈ پر کھڑا تھا
اور میں پائیدان کی کلینڈر سائیڈ پر کھڑا تھا۔۔
اندر دو سیٹوں پر
آمنے سامنے سواریاں بیٹھی تھیں۔۔

اچانک اس نے
سواریوں کو مخاطب کر کے آواز لگائی !
میرے بھائیو، بزرگو، دوستو !
خدا وندی کرو ! اس دا منہ سٹوڈنٹس آر لگدا پیا اے !

میں سب کو دیکھ رہا تھا کہ
شاید کوئی میرا واقف نکل آئے۔۔
یا کوئی اتنا ہی کہہ دے کہ
ہاں ہاں ! اس کا منہ سٹوڈنٹس کی طرح ہی لگ رہا ہے !

لیکن سب چپ تھے
اور مجھے ہی
غلط سمجھ رہے تھے۔۔

پھر
مہارانوالہ سٹاپ پر
مجھے گاڑی سے اتار دیا گیا
اور
آئندہ کبھی بھی جھوٹ نہ بولنے کی تلقین کر دی گئی۔۔

آج
بیوی بچوں کے ساتھ
نیو ہنڈا سوک میں
جب
میانوالی کی طرف جا رہا تھا تو
مہارانوالہ کراس کرتے ہوئے وہی واقعہ یاد آ گیا۔۔

آنکھیں اشکبار ہو گئیں
اور دل بےاختیار بول اٹھا !

بےشک ! خالق، اپنی مخلوق کی ہتک برداشت نہیں کرتا !

الحمدللہ۔۔
آپ سب کی دعائیں جاری ہیں
اللہ عزوجل کے احسان جاری ہیں۔۔
"Creator! Creature slander, does not tolerate!"

If anyone asks me that
What is the essence of your life so far?
You
I will immediately say that

whenever,
Wherever
I was humiliated, my heart was broken,
My self-esteem was hurt!
Then then
There there
The glorious Lord
My wonderful consolation
And to increase my honor
Help me out!

It's June 1997.

Simple, open, long, salwar kameez embroidered, sportswear,
Muslim Colony was standing at the stop.
I had three books and a register.

From Prof. Malik Farooq Sahib
F.Sc. Biology tuition
Was coming home

A Dotson Ricky
And I got on ...

Crossing Shahbazkhel,
If the calendar asks for rent
I told him to be a student.

He
He touched his ears
And he said bad things to me.
He said, "Fear God!"
Your mouth is like a student!
Somewhere you will become a refrigerator mechanic.
Book in hand,
Looking for a great way to save on rent.

He was standing on the driver's side of the stairs
And I was standing on the calendar side of the pedestal.
Inside on two seats
Riders were sitting face to face.

Suddenly he did
Addressing the riders sounded!
My brothers, elders, friends!
God bless you! It looks like a mouthful of students!

I was watching everyone
Maybe someone I know came out ...
Or let someone just say that
Yeah yeah ! Her face looks like a student's!

But everyone was silent
And me
Misunderstood

Then
At Maharanwala stop
I got out of the car
And
It was instructed never to lie again.

Today
Wife with children
In the new Honda Civic
When
I was going to Mianwali
While crossing Maharanwala, I remembered the same incident.

Eyes widened
And the heart speaks helplessly!

No doubt ! Creator does not tolerate the slander of His creatures!

Praise be to Allaah.
All your prayers continue
The blessings of Allah Almighty continue.