میری ڈاہیری ۔اپنے انکل کے ساتھ کاروبار کے سلسلہ میں سفر اور انکل کے دوست کےگھر دعوت
سب کو بہت پیار ، محبت اور امید کرتا ہوں کہ اردو کمیوہنٹی خوش خرم ہوگی۔ میں تین ہفتوں سے بہت ہی زیادہ مصروف تھا کیونکہ ہمارے ایک دوست کو پولیس سیاسی مقدمہ میں اٹھا کر لے گئ تھی۔ میں اور چند دیگر علاقے کے افراد نے تمام صورتحال کو سنبھالا اور پولیس کو درست معلومات دی کہ یہ جس شخص پر سیاسی وابستگی کا الزام ہے وہ غلط ہے تو پولیس آفسران کا شکریہ جہنون نے ہماری بات پر توجہ دی اور ہمارے دوست کو رہا کیا ۔میں اس تعاون پر پولیس کا انتہائی شکریہ ادا کرتا ہوں
میری آج کی ڈاہیری انیس اگست سے متعلق ہے ۔ انیس اگست کے دن میں صبح سویرے اٹھا اور سب سے پہلے میں نے وضو کیا اور باجماعت نماز فجر پڑھنے کے لیے اپنی محلہ کی مسجد گیا ۔ میں نے مسجد میں نماز باجماعت پڑھی اور کچھ دیر مسجد میں زکر ازکار کرتا رہا۔ مسجد سے گھر آیا۔ میں گھر پہنچا تو ناشتہ تیار تھا اور میں نے ناشتہ کیا۔ناشتہ کرنے کے بعد میں اپنی چاول کی فصل دیکھنے کے لیے چلا گیا۔میں نے پانچ ایکڑ پر چاول کی فصل کاشت کی ہے۔ میں اسی فصل کی وجہ سے بھی پچھلے دو ہفتوں سے سٹیمیٹ پر پوسٹ نہیں لکھ سکا۔ کیونکہ چاول کی فصل ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ چاول کی فصل پر سپرے کرنا اور جڑی بوٹیاں تلف کرنے کے لیے مزدورں کے ساتھ سارا دن مصروف رہتا تھا۔
صبح جب میں اپنی فصل دیکھنے گیا تو میں نے چاول کی فصل میں اپنے مزدور سے کہا کہ سپرے مزید کرنے کی ضرورت ہے۔پھر میں نے ٹیوب ویل چلایا اور مزدور کو چاول کی فصل کو پانی لگانے کا کہا۔
میں چاول کی فصل دیکھ کر گھر آیا تو کچھ دوست میری بیٹھک پر پہنچ گئے اور ہم دوست بیھٹک پر گپ شپ لگاتے رہے لیکن گرمی کی شدت کی وجہ سے کمرے میں بیھٹنا مشکل ہوگیا تو ہم دوست کچھ دیر کے لیے بازار گئے ، بازار میں مینگو ملک شیک پیا۔
جب ہم ملک شیک پی رہے تھے تو میرے انکل کا فون آیا کہ وہ گاڑی لے کر آرہا ہے میں اسکے ساتھ عیسی خیل شہر چلو کیونکہ میری انکل کا کاروبار ہے اور کاروبار کے لین دین کے سلسلے میں انکل کو مختلف علاقوں میں جانا پڑتا ہے تو میں اکثر انکے ساتھ جاتا ہوں کیونکہ اکیلے جانا اچھا نہیں ہوتا۔
انکل مختلف کاروباری افراد کے پاس گئے ۔انکل پہلے کوٹ بیکیاں گئے ، پھر کوٹ چاندانہ اور پھر عیسی خیل
ہمیں سفر کرتے ہوئے شام ہوگئ لیکن ہم نے ظہر کی نماز کوٹ چاندانہ پڑھی ، عصر کی نماز کوٹ بیکیاں اور شام کا وقت کی نماز ہزار والا پل پر پڑھی۔
انکل نے سارا دن سفر کے دوران جوس ملک شیک اور فروٹ کھلایا لیکن ہم نے لنچ نہیں کیا کیونکہ انکل کے دوست خالد خان نے انکل کے لیے خصوصی کھانے کی دعوت کا اہتمام اپنے دوستوں کے ہمراہ کیا تھا۔
ہم مغرب کی نماز پڑھ کر انکل کے دوست کے گھر پہنچ گئے۔
انکل کے دوست احباب بھی موجود تھے اور بہت ہی مزے کا کھانا انکل کے دوست خالد نے بنایا ہوا تھا۔
دیسی مرغ کی کڑائی کا سالن بنا ہوا تھا اور دیسی مرغ وہ بھی اصیل نسل کا تھا۔ اصیل دیس مرغ کا کھانا بہت ہی لعزیز بنتا ہے۔
کھانے کے دوران انکل کے دوست سیاست پر گفتگو کرتے رہے اور کاروباری مشکلات پر ، کیونکہ اسوقت کاروبار بہت مشکل ہوگیا ہے۔
کھانے میں کھیر اور حلوہ شامل تھا اور میری پسندیدہ کھانا چاول بھی تھے۔
میں نے کھانا کھا کر عشاء کی نماز پڑھی اور انکل کے دوست کے بیٹے کے ساتھ گپ شپ کی
میں اور انکل رات کو گھر کے لیے روانہ ہوئے اور راستے میں ہٹرول پمپ سے تیل گاڑی میں ڈلوایا۔
میں رات کو دیر سے گھر پہنچا اور پہنچاتے ہی سو گیا اور اب صبح اٹھا تو سٹیمیٹ پر لاگن ہوا اور کچھ پوسٹ پڑھی اور سٹیمیٹ واچر کی پوسٹ پر کمنٹس کیا۔ میری آپ سب بھاہیو سے گزارش ہے کہ آپ محنت کرین اور محنت میں ہی عظمت ہے۔ آپ سب کا شکریہ کے آپ نے میری آج کی ڈاہیری پڑھی ہے۔
thank you sir for taking participate in the community
your post has been selected for booming vote
thank you