"Sharing My General Knowledge Week 30 " By |@aliraza51214|
آغازِ پوسٹ کرنے سے قبل دیکھتی آنکھوں اور سنتے کانوں کو
! میرا سلام
میں بندہِ ناچیز حاضر ہوں ایک جدید پوسٹ کیساتھ جس میں کچھ لوازماتِ خدا کی مٹھاس اور نعمتِ خدا پر بات کی گئ ہے۔
**دیکھیں ذائقوں کو بنانے والے نے ایک ایسا ہتھیار ہمیں نوازہ ہے جو ذائقوں کی مٹھاس،کھٹاس،اور کڑواہٹ کو عیاں کرتا ہے۔
انسان دنگ رہ جاتا ہے ۔جب وہ ایک زبان سے اتنے کام سرانجام دیتا ہے۔
آئیے پوسٹ کو آگے بڑھاتے ہوئے اسکی کرنوں کو اور گہرائی میں لے جائیں تاکہ یہ علم حاصل کرنے والے کی ہر تیرگی کو اجالوں میں بدل دیے ۔
پھلوں کا بادشاہ
بمطابق گوگل پھلوں کا بادشاہ حضرتِ آم کو کہا جاتا ہے ۔
حضرتِ آم نے ہر دور میں زبان کو عاشق کے ہاتھ کے لمس سے ذیادہ میٹھا بوسہ دیا ہے ۔
جسکی تعریف ہمیں غالب جیسے عظیم شاعر کرتے ہوئے نظر آئے ہیں ۔
انکا ایک سبق میں نے میٹرک میں موجود اردو کی کتاب میں پڑھا تھا ۔
جس میں وہ آم کی تعریف اور دوستوں سے آم کا تحفہ لینے کی درخواست کر رہے ہوتے ہیں ۔
میں اگر حلیہِ آم اگر بیان کروں تو پیلے رنگ کے حجاب میں لیپٹے ہوئے یہ شہزادہ ہر زبان پر پانی لانے میں شہکار سمجھا جاتا ہے ۔
ہمارے ہاں مشہور ہے کہ آم کھانے والا آم کھاتے ہوئے حلیے سے مجنوں دیکھائی دیتا ہے ۔
پاکستان میں ہر دل و پلیٹ اور بار حال کہہ لیں ہر پیٹ کی زینت آم ہوتے ہیں ۔بس انکی آمد کا انتظار ہر بشر کو ہوتا ہے ۔
اب تو خیر یہ خزینہ موجودہ دور کی ٹیکنالوجی سے بغیر انتظار کے سٹور کر کے ہر وقت دستیابی کے گیت گا رہا ہوتا ہے ۔
گرمیوں میں آم کا سیزن شروع ہوتے ہی ہر آنے جانے والا عاشق ،مسافر اپنی منزل پانے کیلئے خدا کی اس بے انتہا مٹھاس بھرے تحفے پر شکر کرتا اور پیش کرتا دیکھائی دیتا ہے ۔
سب سے میٹھا پھل؟
آم کو یہ عظیم الشان لقب مٹھاس کا شہزادہ کہا جاتا ہے ۔
یہ اپنی مٹھاس کے بل بوتے پر ہر طفل،جوان ،بزرگوں میں خاصی اہمیت کے حامل ہے ۔
اسکی مٹھاس ہی اسکی گمنامی کا باعث ہے ۔
یہ خدا کی خاص نعمت ہے ہم جیسی مخلوق کیلئے جس نے چھوٹی سے لے کر بڑی چیز میں اپنے وجود کی نشانی کو ڈال کر پیش کیا ہے ۔تاکہ ہر ذی روح اسکو جان سکے ۔
آم کی جنگ میں مٹھاس بھری تلوار جو زبان پرحکومت کے سکے وہ صرف اور صرف آم ہے ۔
جواپنی مثال آپ ہے ۔
اسکی رنگت سائنسی اعتبار سے بھوک بڑھاتی ہے کیونکے یہ رنگ بھی انسان کی بھوک میں شدت پیدا کرتا ہے ۔
ہمارے علاقے میں آم کو مختلف طریقے سے کھایا جاتا ہے ۔
جیساکہ چوس کر اور کاٹ کر اسکے علاؤہ اسکی ڈھیروں اقسام ہیں مگر جو مشہور اقسام ہے آم کی وہ قلمی ،اور چونسہ ہیں ۔
میرا پسندیدہ پھل
میرا پسندیدہ پھل بجائے آم کے انار ہے ۔
جسکو جنت کا میوہ بھی کہا جاتا ہے ۔
بیشک اوپر حضرت آم شریفین کی تعریفیں تو بہت بیان کی ہیں مگر پسند اپنی اپنی ۔
مجھے انار بہت پسند ہے ۔
وہ دیکھینے میں خوبصورت ،اسکے علاؤہ اسکی بناوٹ اور اسکی ڈہانپے ہوئے پردے تلے چھوٹے چھوٹے انار کے دانے کیا حسین و جمیل نظر آتے ہیں ۔اور دیکھنے میں دلکش لگتے ہیں ۔
پوسٹ ہوئی ختم ملتے ہیں اگلی پوسٹ میں اسکے ساتھ ساتھ میں اپنے دوستوں کو دعوت دیتا ہوں جو اپنی شراکت کو ضروری بنائیں اور اسکے ساتھ ساتھ اپنی رائے سے بھی بندہِ ناچیز کے علم میں اصافہ کریں ۔
علی بھائی کیا ہی سبک اور روانی ہے آپ کی نثر میں۔ جنرل نالج جیسے پھیکے سے مضمون کو بھی آپ کمال انداز میں لکھا ہے۔ مجھے لگ رہا ہے کہ اپ کے اندر کا مزاح نگار آپ میں موجود شاعر کو پیچھے چھوڑ جائے گا۔ ۔۔۔اپ شعروں سے لگتا ہے کہ آپ ان پہ بہت محنت کرتے ہیں مگر یہ تحریر کہ رہی ہے کہ اس کا خالق کو کسی ذہنی جدو جہد کی ضرورت نہیں پڑی۔
امید ہے آپ لکھنا جاری رکھیں گے
خدا آپ کو سلامت رکھیں آپی مہوش ♥️
It's like everyone loves mango. It's very nutritional, I'm not sure I have tasted pomegranate before, I would love to taste it someday.