اللہ کو نہیں پہنچتا اُن کا گوشت اور نہ اُن کا لہو۔۔۔

in #life6 years ago

لکھ دو-اللہ کو نہیں پہنچتا اُن کا گوشت اور نہ اُن کا لہو.jpg

لَن يَنالَ ٱللَّه لُحُومُهَا وَلَا دِمَآؤُهَا وَلَٰكِن يَنَالُهُ ٱلتَّقْوَىٰ مِنكُمْ ۚ كَذَٰلِكَ سَخَّرَهَا لَكُمْ لِتُكَبِّرُوا۟ ٱللَّهَ عَلَىٰ مَا هَدَىٰكُمْ ۗ وَبَشِّرِ ٱلْمُحْسِنِينَ ﴿٣٧﴾

ترجمعہ:- “اللہ تعالیٰ کو قربانیوں کے گوشت نہیں پہنچتے نہ اس کے خون بلکہ اسے تو تمہارے دل کی پرہیزگاری پہنچتی ہے۔ اسی طرح اللہ نے ان جانوروں کو تمہارے مطیع کر دیا ہے کہ تم اس کی رہنمائی کے شکریئے میں اس کی بڑائیاں بیان کرو، اور (اے پیغمبر) نیک لوگوں کو خوشخبری سنا دیجئے!” (القرآن – سورتہ الحج آیت نمبر37)

Their meat will not reach Allah, nor will their blood, but what reaches Him is piety from you. Thus have We subjected them to you that you may glorify Allah for that [to] which He has guided you; and give good tidings to the doers of good. (AL QURAN – Chapter 22 Al-Hajj, Verse 37)

کتنا واضح اور صاف پیغام ہے جو ہم میں سے اکثریت کو سمجھ نہیں آتا۔ کیوں ہم نمود و نمائش، جھوٹی انا، دکھاوئے اور میں کی خاطر خود پر تو ظلم کرتے ہیں پر ساتھ ہی حقداروں کا حق بھی مارتے ہیں۔

جان اور سمجھ لیجیئے کہ،
اللہ سبحانی وتعالی نے صرف و صرف ہماری سادگی، پرہیزگاری و نیت دیکھنی اور قبول کرنی ہے۔ اس لیے بے جا اسراف سے پرہیز کرتے ہوئے عید کے پرمسرت موقع پر اپنے اردگرد موجود ضرورت مندوں کو بھی اپنے ساتھ خوشیوں میں شامل کریں۔

بےشک!
یہی انسانیت ہے، یہی ہمارا دین اور یہی عید کا فلسفہ ہے۔۔۔

¤ کائنات میں موجود تمام مُسلم اُمہ کو عید الضحیٰ مبارک ¤

¤ EiD UL ADHA GREETINGS TO ALL THE MUSLIM COMMUNITY IN THIS UNIVERSE ¤

سوچیئے گا ضرور۔۔۔
اور آگاہ ضرور کیجیئے گا کہ کیا رائے ہے آپ سب کی؟
پر جواب دینے سے پہلے ہم سب خود کو آئینہ میں ضرور دیکھنا ہو گا۔
حسبی اللہ لا الہ الا ھو علیہ توکلت وھو رب العرش العظیم – (القرآن سورتہ توبہ، آیت 129)
اللہ سبحان وتعالی ہم سب کو مندرجہ بالا باتیں کھلے دل و دماغ کے ساتھ مثبت انداز میں سمجھنے، اس سے حاصل ہونے والے مثبت سبق پر صدق دل سے عمل کرنے کی اور ساتھ ہی ساتھ ہمیں ہماری تمام دینی، سماجی و اخلاقی ذمہ داریاں بطریق احسن پوری کرنے کی ھمت، طاقت و توفیق عطا فرما ئے۔ آمین!

(تحریر – محترم محمد شیرازجاوید اعوان)

مندرجہ بالا تحریر سے آپ سب کس حد تک متفق ہیں یا ان میں کوئی کم بیشی باقی ہے تو اپنی قیمتی آراء سے ضرور آگاہ کر کے میری اور سب کی رہنمائی کا ذریعہ بنئیے گا۔ کیونکہ ہر شخص/فرد/گروہ/مکتبہ فکر کا اپنا اپنا سوچ اور دیکھنے کا انداز ہوتا ہے اور اس لیے ہمیں اس سب کی سوچ و نظریہ کا احترام ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اس کی کسی بات/نکتہ کو قابل اصلاح پائیں تواُس شخص/فرد/گروہ/مکتبہ فکر یا ادارئے کی نشاندہی اور تصیح و تشریح کی طرف اُن کی توجہ اُس جانب ضرور مبذول کروائیں۔

نوٹ: لکھ دو کا اپنے تمام لکھنے والوں کے خیالات سے متفق ہونا قطعی ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی لکھ دو کے پلیٹ فارم پر لکھنا چاہتے ہیں تو اپنا پیغام بذریعہ تصویری، صوتی و بصری یا تحریری شکل میں بمعہ اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، لنکڈان، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ارسال کردیجیے۔