so nice poetry in this day

in #poems7 years ago

قاروں اٹھا کے سر پہ سنا گنج لے چلا

قاروں اٹھا کے سر پہ سنا گنج لے چلا
دنیا سے کیا بخیل بجز رنج لے چلا

منت تھی بوسۂ لب شیریں کہ دل مرا
مجھ کو سوئے مزار شکر گنج لے چلا

ساقی سنبھالتا ہے تو جلدی مجھے سنبھال
ورنہ اڑا کے پاں نشۂ بنج لے چلا

دوڑا کے ہاتھ چھاتی پہ ہم ان کی یوں پھرے
جیسے کوئی چور آ کے ہو نارنج لے چلا

چوسر کا لطف یہ ہے کہ جس وقت پو پڑے
ہم بر چہار بولے تو برپنج لے چلا

جس دم ظفرؔ نے پڑھ کے غزل ہاتھ سے رکھی
آنکھوں پہ رکھ ہر ایک سخن سنج لے چلا

download (2).jpg