بچے غلط راہ پہ ہیں تو قصور بڑوں کا ہے
احساس، شفقت و محبت رب کائنات کی عطا ہے، جس کی اصل سمجھنی ہے تو بچوں کے طور طریقے پرکھ۔
معاشرہ غلاظتوں سے بھرا ہے
جن کا اثر
انسانی فطرت پہ نمایاں ہو کر قتل و غارت اور نفرت گری کی صورت بدنما داغ بن کر ابھرے ہوئے ہیں۔
اگر ہم بچوں کے کھیل، کھانے پینے اور بولنے کا جائزہ لیں
تو
احساس ، شفقت و محبت کی واضح جھلک محسوس کریں گے،
آپ دیکھیں گے کہ بچے نفرت و بغض سے پاک ہیں، اگر آپس میں لڑ پڑیں تو تھوڑی ہی دیر بعد انسیت و الفت کی انتہا مشاہدہ میں لیں گے۔
گزشتہ دنوں کی ایک تصویر آپ کے سامنے ہے،
جس میں
"نور حرم کھلونے گھوڑے کو پانی پلانے کی کوشش کر رہی ہے۔"
کھیل کھیلتے ہوئے جب نورحرم کو پیاس محسوس ہوئی تو اس نے اپنے گھوڑے کو پانی پلانا بھی ضروری سمجھا۔
بچے تو قول و فعل کے سچے ہوتے ہیں بس انہیں نفرت و جھوٹ کے غلاظت زدہ ماحول سے پاک رکھا جائے تو لڑائی، فساد، منافقت اور حسد جیسے واقعات کبھی بھی ظاہر نہ ہوں۔
بچے غلط راہ پہ ہیں تو قصور بڑوں کا ہے
جنہوں نے قدرتی خوبصورت تخلیق کو زنگ آلود کیا ہے۔
آئیں
آج کے مقدس دن، رحمتوں کی برسات میں خود سے عہد کریں،
صداقت و ایمانداری اپنا شعار بنا کر نفرت، حسد اور بغض کے شیطان کو شکست خوردہ کر کے پرامن معاشرہ میں کردار ادا کریں گے۔
تمام احباب کو
یوم ولادت رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم مبارک ہو!