Thedairygame21/09/2021

in #this3 years ago

السلام علیکم میں امید کرتا ہوں تمام دوست خیریت سے ہوں گے آج کا جو میرا موضوع ہے وہ ہے حضرت اویس قرنی کی شان اور حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی آپ کے آپ کے ساتھ محبت ۔آپ کی ذات تابعین کا قبلہ قدوہ واربعین ۔آفتاب بپہناں ہم نفس رحمان ہے ۔رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کی حدیث میں یوں تعریف بیان کی ہے جس کا ترجمہ یہ ہے یعنی حضرت اویس کرنی احسان اور عظمت کے رو سے تابعین میں سے اچھے ہیں ۔جس شخص کی تعریف خود رحمت العالمین صلی اللہ علیہ والہ وسلم وجہ تخلیق کائنات اپنی زبان مبارک سے فرمائیں ۔میں اس کی تعریف کماحقہ طور پر بیان نہیں کر سکتا ۔کبھی کبھی جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یمن کی طرف منہ کرکے فرماتے ۔یمن کی کی طرف سے نسیم رحمت آتی ہوئی پاتا ہوں۔ جناب رسول اللہ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن اللہ تعالی ستر ہزار فرشتے حضرت اویس کرنی کی شکل کے پیدا کرکے ان کے درمیان حضرت اویس قرنی کو جنت میں داخل کرے گا ۔تاکہ مخلوق ان کو دیکھ نہ سکے۔ سوائے اس شخص کے جس شخص کو اللہ چاہے گا کہ ان کی زیارت کرے ۔کیونکہ آپ نے دنیا میں محض اسی لئے چھپ کر خدا کی عبادت کی۔ کہ دنیا کا کوئی آدمی ان کو نیک نہ سمجھے۔ اس لئے قیامت کے دن بھی اللہ ان کو مخلوق کی نظروں سے پوشیدہ رکھے گا۔کتابوں میں وارد ہے۔ کہ قیامت کے دن جناب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم آپ مکان سے باہر تشریف لا کر پوچھیں گے۔ کہ اویس کہاں ہیں میں آپ کو دیکھنا چاہتا ہوں۔ اس وقت آواز آئے گی کہ آپ تکلیف نہ کریں جس طرح آپ نے اس کو دنیا میں نہیں دیکھا یہ ابھی آپ اس کو نہیں دیکھ سکتے۔آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم رحمت اللعالمین وجہ تخلیق کائنات نے فرمایا کہ میری امت میں ایک مرد ایسا ہے۔ جس کی سفارش سے اللہ تعالی نے میری امت کے اس قدر گناہ گاروں کو قیامت کے دن بخش دے گا۔جس قدر قبیلہ ربیعہ اور قبیلہ مضر کی بھیڑوں کے بال ہیں۔ آپ کے صحابہ نے عرض کی یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہ کون شخص ہے ۔اور کہاں رہتا ہے آپ نے فرمایا کے اویس اس کا نام ہے۔ صحابہ کرام کے سوال پر آپ نے ارشاد فرمایا کہ میں نے اس کو باطنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔صحابہ نے عرض کی کہ آپ کا ایسا دوست حاضر خدمت کیوں نہیں ہوا۔ آپ نے فرمایا کہ دو وجوہات ہیں غلبہ حال اور تعظیم شریعت ۔اس کی والدہ نابینا اور مومنہ ہے۔وہ شتربانی کرکے اس کی خدمت بجالاتا ہے۔ پھر سوال کیا کہ کیا ہم اس کی زیارت کر سکتے ہیں۔ آپ نے فرمایا نہیں البتہ جناب فاروق اور جناب علی رضی اللہ تعالی عنہ اس کو دیکھیں گے۔ اس کے بائیں ہاتھ اور پہلو پر درم کے برابر ایک سفید داغ ہے لیکن وہ برص کا داغ نہیں۔ جب تم اس سے ملو تو میرا سلام کہنا۔اور میری امت کے حق میں دعا کے لئے التماس یعنی درخواست کرنا ۔
IMG_20210922_183037.jpg

IMG_20210922_183030.jpg

IMG_20210922_183026.jpg

IMG_20210922_074616.jpg